
بيان صادر عن الهيئة العالمية لأنصار النبي ﷺ
مايو 8, 2025
شيماء الهندي الخط العربي الغزاوي تحت القصف حوار: د. عبد السلام البسيوني
مايو 8, 2025نبی ﷺ کے جانثاروں کی عالمی تنظیم کی جانب سے بھارت کے پاکستان پر حملے کے متعلق بیان
﴿ إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ ﴾
“بیشک تمام مؤمن آپس میں بھائی بھائی ہیں”
تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جو اپنے دین کا مددگار ہے، اور اپنے اولیاء کو عزت دینے والا ہے، اور درود و سلام ہو اللہ کے رسول ﷺ پر، ان پر جنہوں نے ان کی نصرت کی، اور ان کے ہدایت یافتہ راستے پر چلے۔
اما بعد:
نبی ﷺ کے جانثاروں کی عالمی تنظیم بھارت کی طرف سے پاکستان پر ہونے والے حملے کو شدید تشویش کے ساتھ ملاحظہ کر رہی ہے، کیونکہ یہ حملہ محض سیاسی یا سرحدی کشیدگی نہیں بلکہ اس سے کہیں بڑھ کر ہے — یہ ایک عقیدے کی بنیاد پر جاری طویل جنگ کا تسلسل ہے، جس کی قیادت بھارت کی انتہا پسند طاقتیں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کر رہی ہیں۔
حملے کا آغاز مساجد اور عام شہریوں پر براہ راست بمباری سے ہوا، یعنی پہلی ضرب اللہ کے گھروں پر لگائی گئی — جو اس بات کی واضح دلیل ہے کہ یہ جنگ زمین یا اقتدار کے لیے نہیں بلکہ دین اور عقیدے کے خلاف ہے۔
یہ کوئی نئی بات نہیں مودی کی نسل پرست حکومت کے لیے، جو اس سے پہلے بھی رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کر چکی ہے، اور غزہ پر اسرائیلی حملے کے دوران صہیونی حکومت کی کھلم کھلا حمایت کی ہے۔ اس کے علاوہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں مسلمانوں پر مسلسل ظلم کے پہاڑ توڑے گئے ہیں — جیسے جبری ہجرت، مساجد کی مسماری، اور مسلمانوں کا منظم قتل — اور یہ سب ایک کھلے نسلی صفایا منصوبے کا حصہ ہے۔
بھارت میں مسلمانوں کی تعداد 25 کروڑ سے زیادہ ہے، جو روزانہ کی بنیاد پر مظالم کا شکار ہیں، جبکہ عالمی برادری شرمناک خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے اور مسلم دنیا کی طرف سے بھی افسوسناک غفلت ہے۔
ہم، نبی ﷺ کے جانثاروں کی عالمی تنظیم میں، اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اس کے نتائج سے خبردار کرتے ہیں۔ ہم بھارت اور پاکستان کے مسلمانوں کو پیغام دیتے ہیں: ثابت قدم رہو، صبر کرو، تم حق پر ہو، پوری امت کے دل تمہارے ساتھ ہیں، ہماری زبانیں تمہارے لیے دعا گو ہیں، اور تمہاری مدد ہر مؤمن کے ذمے ایک دینی فریضہ ہے۔
تم وہ بنو جیسے اللہ تم سے چاہتا ہے: ظلم کے آگے بند، اور حق کے لیے مضبوط سہارا۔
ہم اپنی امت کو یاد دلاتے ہیں کہ یہ واقعہ ایک الگ تھلگ واقعہ نہیں بلکہ ایک کھلی جنگ کی کڑی ہے — جو نبی ﷺ کے جانثاروں کو دنیا کے ہر گوشے میں نشانہ بنا رہی ہے: فلسطین سے کشمیر، بھارت سے سوڈان، غزہ سے آسام تک۔
دشمن ایک ہے، میدان ایک ہے۔
آج ہم ایک فیصلہ کن مرحلے پر کھڑے ہیں: یا تو ہم متحد ہوں اور غالب آئیں، یا پھر تقسیم کی حالت برقرار رہے، اور زمین، عقیدہ اور شناخت بار بار پامال ہوتے رہیں۔
ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ بھارت اور پاکستان کے مسلمانوں کی حفاظت فرمائے، ظالموں کو ذلیل کرے، توحید کا پرچم بلند کرے، اور حق اور اہلِ حق کی تائید فرمائے۔